۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
ٹرمپ

حوزہ/امریکی جرائم کی فہرست بہت لمبی ہے،امریکہ کے حالیہ دہشتگردانہ حملہ کے مد نظر چند ایک نمونے پیش کیے جاتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی| امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا بین الاقوامی جرم 1

کیا آپ جانتے ہیں؟!
امریکہ کا حالیہ دہشتگردانہ حملہ، بین الاقوامی کورٹ میں قانون کے آرٹیکل 2 کے تحت جرم سمجھا جاتا ہے، اور اس جرم کے بدلے ریاستہائے متحدہ امریکہ کے صدر اور دیگر مجرمان (ذمہ داران اور معاونین) مجرم سمجھے جائینگے اور مُجاز حُکّام کے ذریعہ قانونی کارروائی کے مستحق ہیں۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا بین الاقوامی جرم 2

کیا آپ جانتے ہیں؟!
اقوام متحدہ کے منشور کا آرٹیکل 2 کسی بھی ملک کی علاقائی سالمیت، سیاسی آزادی اور ریاستوں کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے۔
اور اس مضمون کا پیراگراف نمبر 4 طاقت اور زور زبردستی  کے استعمال سے منع کرتا ہے۔
اور پیراگراف نمبر 7 میں ریاستوں کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کا معاملہ پیش کیا گیا  ہے۔

 لہذا امریکہ کا جرنل سلیمانی پر حالیہ دہشتگردانہ حملہ اقوام متحدہ کے منشور کے دفعات کی خلاف ورزی ہے۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا بین الاقوامی جرم 3

کیا آپ جانتے ہیں؟!
1966 کے سیاسی شہری حقوق کے عہد نامے اور کنونشن آرٹیکل 8 میں یہ بات طے کی گئی ہے کہ زندگی کا حق ایک فطری انسانی حق ہے۔ اس حق کو قانون کے ذریعہ تحفظ فراہم کرنا چاہئے۔ کسی کو بھی یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ من مانی کرتے ہوئے کسی کو زندگی سے محروم کردے۔
لہذا، جان بوجھ اور ٹارگٹ کیلینگ کے ذریعہ  میجر جنرل قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں پر دہشتگردانہ حملہ اس قانون کی سنگین خلاف ورزی تھی۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا بین الاقوامی جرم 4

کیا آپ جانتے ہیں؟!
امریکی ڈرون حملہ اُس سکیورٹی معاہدے کے آرٹیکل 5 ، پیراگراف 2 کی خلاف ورزی ہے جو 2008 میں امریکہ اور عراق کے مابین ہوا تھا، اس معاہدے کے تحت کوئی بھی فوجی آپریشن عراقی حکومت کے اور عراقی افواج کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کے ساتھ کیا جائے گا۔ جسکی حالیہ حملہ میں کھلی خلاف ورزی کی گئی۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا بین الاقوامی جرم 5

کیا آپ جانتے ہیں؟!
آرٹیکل 1، پیراگراف 3 کے مطابق ، تمام امریکی فوجی دستوں اور سویلین عناصر کو فوجی آپریشن کرتے ہوئے عراقی حکومت کے قوانین ، رسم و رواج ، اور معاہدوں کا احترام کرنا لازم و ضروری ہےاور ایسی کوئی کارروائی کرنے سے گریز کرنا چاہئے جو اس معاہدے کے متن سے متصادم ہو۔ اور امریکہ اس مقصد کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کا پابند ہے۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا بین الاقوامی جرم 6

کیا آپ جانتے ہیں؟!
عراق اور امریکہ معاہدے کے آرٹیکل23 کے پیراگراف3  میں کہا گیا ہے کہ عراق کی سرزمین کو دوسرے ممالک پر حملہ کرنے کے لئے استعمال نہیں کیا جائے گا۔ عراقی شہریوں کے قتل کے لئے امریکی ڈرون کا دہشتگردی اور جارحیت کے لیےاستعمال عراقی خودمختاری اور آزادی کی خلاف ورزی ہے اور عراقی امریکی معاہدے کے شرائط کی خلاف ورزی ہے۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا بین الاقوامی جرم 7

کیا آپ جانتے ہیں؟!
شکاگو کنونشن کے مطابق، دوسرے ممالک میں غیر مجاز ڈرون اڑانے پر پابندی ہے۔ اقوام متحدہ کے نامہ نگار نے سال 2013  میں ہدف بنا کر قتل کرنے کے لئے ڈرون کے استعمال کو خودسرانہ اور من مانا قتل مانا اور بیان کیا ہے۔ لہذا امریکہ نے جنرل سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کے قتل میں غیر قانونی اسلحہ کا استعمال کیا ہے۔


امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا بین الاقوامی جرم 8

کیا آپ جانتے ہیں؟!
سردار سلیمانی اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے رکن تھے اور عراقی حکومت کی دعوت پر وہاں گئے تھے اور حکومت کے مہمان تھے ، لہذا امریکہ نے اپنی دہشت گردی کی کارروائیوں سے 1961 کے ویانا معاہدے اور سفارتی معاہدے کی دفعات کی عملی طور پر خلاف ورزی کی۔ اور یہ کام کسی دوسرے ملک کی خودمختاری کے ساتھ چھیڑ چھاڑ سمجھا جاتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .